LOADING

Type to search

ریاض (بگ ڈیجٹ) العلاء اور یونیسکو کا دستاویزی ورثے کو پائیدار ترقی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے پیرس کانفرنس میں اشتراک

Share this to the Social Media

تحریر ریحان خان

ریاض، منگل، 6 مئی 2025 (بگ ڈیجٹ): العلاء کی رائل کمیشن (آر سی یو) اور اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کے اشتراک سے “العلاء اور سعودی عرب میں پائیدار ترقی کے لیے دستاویزی ورثے میں جدت” کے عنوان سے ایک بین الاقوامی کانفرنس پیرس میں یونیسکو کے صدر دفتر میں کامیابی سے اختتام پذیر ہوئی۔

یہ دو روزہ کانفرنس 29 تا 30 اپریل 2025 کو یونیسکو کے “میموری آف دی ورلڈ پروگرام” کے تحت منعقد ہوئی، جس میں دنیا بھر سے 50 سے زائد ماہرین، 36 بین الاقوامی اداروں کے اعلیٰ نمائندوں، 150 ذاتی طور پر شریک افراد اور 80 ممالک سے 600 سے زائد آن لائن شرکاء نے شرکت کی۔

کانفرنس کے دوران ماہرین نے اس امر پر زور دیا کہ آرکائیوز، کتب خانے اور ثقافتی ادارے اجتماعی یادداشت کو محفوظ رکھنے، تعلیم کے فروغ اور بین الثقافتی مکالمے کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ شرکاء نے خاص طور پر تنازعات یا ماحولیاتی خطرات سے دوچار علاقوں میں بین الاقوامی تعاون، استعداد کار میں اضافہ اور ڈیجیٹل جدت کو ضروری قرار دیا۔

آر سی یو نے یونیسکو کے ساتھ اپنی دیرینہ شراکت داری کے ذریعے قومی اداروں کو بااختیار بنانے اور مقامی کمیونٹی کو شامل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

کانفرنس کے ساتھ ساتھ “الفاظ کی یادداشت: سعودی عرب کے دستاویزی ورثے کی ایک جھلک” کے عنوان سے ایک نمائش بھی منعقد ہوئی، جس میں اسلامی مخطوطات، تاریخی نقشے، تصویری آرکائیوز، ڈیجیٹل ریکارڈز اور جبل عکمٰی کے قدیم نوشتہ جات پر مبنی ورچوئل رئیلٹی تجربہ شامل تھا — جو کہ یونیسکو کی جانب سے “کھلی لائبریری” قرار دیا گیا ہے۔

سعودی وزارتِ ثقافت نے بھی کانفرنس میں شرکت کی اور سعودی کلچرل میموری سینٹر، ثقافتی ہب پراجیکٹ، اور عربی رسم الخط کے تحفظ کے لیے تیار کردہ نئے فونٹس کے حوالے سے خصوصی پویلین قائم کیا۔

یہ کانفرنس علاقائی سطح پر دستاویزی ورثے کے تحفظ کے لیے ہم آہنگی کی ایک اہم پیش رفت ثابت ہوئی۔ عرب ممالک کے کمیشنز، میموری کمیٹیوں اور ثقافتی اداروں کے نمائندگان نے پالیسی رابطے، قومی کمیٹیوں کے قیام، اور ورثے کے اندراج کے نئے فریم ورکس پر اپ ڈیٹس شیئر کیں۔

متعدد ممالک نے مشترکہ تاریخی ورثے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے “میموری آف دی ورلڈ انٹرنیشنل رجسٹر” میں مشترکہ نامزدگیوں پر تعاون کا اعلان کیا، جبکہ خلیجی ممالک کے لیے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم، اٹلس، اور تربیتی ورکشاپس کے منصوبے بھی پیش کیے گئے۔

آر سی یو کے نائب صدر برائے ثقافت ڈاکٹر عبدالرحمٰن السحیبانی نے کہا: “یہ کانفرنس اس عالمی اتفاق رائے کو مضبوط کرتی ہے کہ دستاویزی ورثہ شناخت کے تحفظ، علم کی منتقلی اور ثقافتی تسلسل کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ یونیسکو کے ساتھ شراکت سے ہم العلاء اور سعودی عرب کی میراث کو پائیدار ترقی اور عالمی روابط کے فروغ کا ذریعہ بنا رہے ہیں۔”

یونیسکو کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے مواصلات و اطلاعات ڈاکٹر توفیق جلاسی نے کہا: “سعودی عرب نے علاقائی سطح پر دستاویزی ورثے کے فروغ اور تحفظ میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ آر سی یو کے ساتھ یہ شراکت صلاحیت سازی، رسائی میں وسعت اور ثقافتی یادداشت کے تحفظ کے لیے پرعزم تعاون کی عمدہ مثال ہے۔”

یہ ایونٹ آر سی یو، یونیسکو، اور کنگڈمز انسٹیٹیوٹ کی شراکت داری پر مبنی ان کوششوں کا تسلسل ہے جو دستاویزی ورثے کے تحفظ، قومی صلاحیتوں میں اضافے اور عالمی سطح پر علم کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *