نیویارک (بگ ڈیجٹ) پاکستان کے خلاف بھارت کی سازش خود بھارت کے گلے پڑگئی اور عالمی پلیٹ فارمز پر مسئلہ کشمیر کی گونج سنائی دی۔ پاکستان نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کے حل کی اپیل کی ہے۔ امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے فاکس نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ مسئلہ کشمیر ہی پاک بھارت کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے اور کشمیر کا حل ٹرمپ انتظامیہ کی ترجیح ہونا چاہیے۔ سفیر نے کہا کہ یہ صرف عارضی حل نہیں بلکہ بنیادی حل نکالنا ضروری ہے۔
پاکستان نے بھارت کے ممکنہ فوجی حملے کے خدشے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری، بالخصوص سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور منصفانہ حل کے لیے مداخلت کریں۔ امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے فاکس نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں خطے کو لاحق خطرات پر کھل کر بات کی اور دنیا کو خبردار کیا کہ جنوبی ایشیا ایک بار پھر جوہری تصادم کے دہانے پر ہے۔سفیر رضوان سعید شیخ نے انٹرویو میں کہا کہ یہ ایک جوہری فلیش پوائنٹ ہے، کسی بھی غلط فہمی یا مہم جوئی کا نتیجہ ناقابل تصور ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ صورتحال پر سنجیدگی سے توجہ نہ دی گئی تو ایک بڑا انسانی اور عالمی بحران جنم لے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ موقع ہے کہ صدر ٹرمپ عالمی قیادت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف وقتی مرہم نہ رکھیں بلکہ مسئلہ کشمیر کا بنیادی حل نکالیں۔پاکستانی سفیر نے انٹریو میں انکشاف کیا کہ بھارت نے پہلگام حملے کے فورا بعد، محض 10 منٹ کے اندر، بغیر کسی تحقیق یا ثبوت کے پاکستان پر الزامات عائد کیے، حالانکہ واقعہ ایک انتہائی دشوار گزار اور دور افتادہ وادی میں پیش آیا تھا جہاں فوری طور پر تحقیق ممکن ہی نہیں تھی۔ پاکستان کا مقف ہے کہ اس کے پاس معتبر انٹیلیجنس رپورٹس ہیں جن کے مطابق بھارت پاکستان پر جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کے مطابق بھارت کی حکومت اور میڈیا خطے کو جنگی جنون کا یرغمال بنا رہے ہیں۔ انہوں نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی، جبری آباد کاری، اور پانی کے بہا کو روکنے جیسے اقدامات کے ذریعے بین الاقوامی معاہدوں کی صریح خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا جنگی اقدام کے مترادف ہے، سندھ طاس معاہدہ کئی جنگوں کے باوجود قائم رہا، مگر اب بھارت کی دھمکیاں انتہائی خطرناک رخ اختیار کر چکی ہیں۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ اپنی انتظامی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر دھرنے کے بجائے مسئلہ کشمیر کو عالمی اصولوں اور انصاف کے تحت حل کرے۔ رضوان سعید شیخ نے زور دیا کہ عالمی برادری، خاص طور پر امریکہ، اس بار صورتحال کو نظرانداز نہ کرے جیسا کہ ماضی میں ہوتا رہا ہے۔ اس بار وقتی مرہم نہیں، بلکہ اصل مسئلہ کشمیر کا مستقل اور منصفانہ حل نکالنا ہوگا۔