اسلام آباد (بگ ڈیجٹ): پاکستان کی معروف شاعرہ پروین شاکر کی 31ویں برسی جمعہ کے روز منائی گئی۔ اس موقع پر شعرا، ادبا، سابق ساتھیوں اور پروین شاکر ٹرسٹ (پی ایس ٹی) کے اراکین نے ایچ-8 قبرستان میں مرحومہ کی آخری آرام گاہ پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور خراجِ عقیدت پیش کیا۔
تقریب کی قیادت پروین شاکر ٹرسٹ کی چیئرپرسن پروین قادر آغا نے کی۔ پاکستان کسٹمز کا ایک دستہ، اسسٹنٹ کلکٹر شذرا سعید کی قیادت میں، بھی تقریب میں شریک ہوا اور مرحومہ کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
پی ایس ٹی کے اراکین رفعت حیدر، ڈاکٹر روبینہ صدیق، سلمان نبی، محمد صدیق، ماجد قریشی اور انور جہانگیری سمیت بڑی تعداد میں مداحوں نے شرکت کی۔ شرکا نے پروین شاکر کی ادبی خدمات، شخصیت اور یادگار شاعری کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروین قادر آغا نے پروین شاکر ٹرسٹ کی جاری ادبی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ ٹرسٹ کے زیرِ اہتمام پروین شاکر کے نام سے سالانہ عکسِ خوشبو ایوارڈ نوجوان شاعروں، ادیبوں اور مترجمین کو دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشاعروں، سیمینارز اور ادبی مکالموں کے ذریعے پروین شاکر کی یاد کو زندہ رکھا جا رہا ہے، جبکہ آئندہ سال فروری میں ایک ادبی تقریب منعقد کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔
سلمان نبی نے کہا کہ پی ایس ٹی اپنی سرگرمیاں بین الاقوامی سطح تک وسعت دے رہا ہے۔ ان کے مطابق گزشتہ سال کینیڈا میں پی ایس ٹی کینیڈا چیپٹر کے تحت پروین شاکر فیسٹیول منعقد کیا گیا، جبکہ جلد ہی ملائیشیا میں بھی ایک ادبی فیسٹیول کا انعقاد کیا جائے گا۔
اسسٹنٹ کلکٹر شذرا سعید نے کہا کہ پروین شاکر خواتین کے جذبات کی مؤثر نمائندہ تھیں اور ان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھانا ان کے لیے اعزاز ہے۔ اس موقع پر معروف شاعر رانا سعید اختر نے پروین شاکر کی شاعری سنائی اور انہیں نوجوان نسل، بالخصوص لڑکیوں کے لیے ایک مثالی شخصیت قرار دیا۔
پروین شاکر 26 دسمبر 1994 کو ایک ٹریفک حادثے میں انتقال کر گئی تھیں۔ ان کا شعری مجموعہ خوشبو سمیت دیگر کتب آج بھی ادب کے حلقوں میں مقبول اور بہترین فروخت ہونے والی تصانیف میں شمار ہوتی ہیں۔