اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کاآج11 نومبر سےآغاز ہوگا تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کے بعد ٹی ٹوئنٹی ٹرائنگولر سیریز ہوگی پاکستان، زمبابوے اور سری لنکا ٹی ٹوئنٹی ٹرائنگولر سیریز میں مدمقابل ہوں گے ٹی ٹوئنٹی ٹرائنگولر سیریز راولپنڈی اور لاہور میں 17 سے 29 نومبر تک کھیلی جائے گی, ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی ایک طویل تاریخ ہے، پاکستان کوسری لنکا پر غلبہ حاصل ہے
پاکستان کا سری لنکا کے خلاف سب سے زیادہ سکور 338 ہے جبکہ سری لنکا کا سب سے زیادہ سکور 288 ہے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے گئے 157 میچوں میں سے پاکستان نے 93 جیتے ہیں جبکہ سری لنکا نے 59 جیتے ہیں۔ چار بے نتیجہ اور ایک ٹائی رہا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے سری لنکا کے خلاف ون ڈے اور ٹی20 انٹرنیشنل میچز کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔
پاکستان ون ڈے اسکواڈ:
شاہین شاہ آفریدی (کپتان)
ابرار احمد
بابر اعظم
فہیم اشرف
فیصل اکرم
فخر زمان
حارث راؤف
حسیب اللہ
حسن نواز
حسین طلعت
محمد نواز
محمد رضوان (وکٹ کیپر)
محمد وسیم جونیئر
نسیم شاہ
صائم ایوب
سلمان علی آغا
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ون ڈے انٹرنیشنل میچ 11 سے 15 نومبر تک راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ میچز کا شیڈول کچھ یوں ہے:
پہلا ون ڈے: 11 نومبر
دوسرا ون ڈے: 13 نومبر
تیسرا ون ڈے: 15 نومبر
ٹیم کے بارے میں بات کرتے ہوئےپاکستان کے کپتان شاہین آفریدی نے کہا ے کہ محمد رضوان کو آن بورڈ لیکر ہی کپتان بنا، ٹیم سلیکشن میں کپتان کوشامل ہونا چاہیے، صرف بیٹرزکو ہی نہیں بلکہ تمام کھلاڑیوں کو ذمہ داری لینا ہوگی۔ ماضی میں کپتانی سےہٹاے جانے پر بات نہیں کروں گا، فوکس ٹیم کی اچھی پرفارمنس ہے، غلطیوں پر قابو پا رہے ہیں۔ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوے شاہین آفریدی نے کہا کہ پہلی بار جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ون ڈے سیریز میں کامیابی حاصل کی، کھلاڑیوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ کن غلطیوں پر کام کرنا ہے۔ ہم اپنی غلطیوں پر آپس میں بات کرتے ہیں، کوئی بھی کھلاڑی جان بوجھ کر کیچ ڈراپ نہیں کرتا، یہ کھیل کا حصہ ہوتا ہے۔ ہماری فیلڈنگ میں گزشتہ کچھ عرصے میں واضح بہتری آئی ہے۔کپتانی کے حوالے سے سوال پر شاہین نے کہا کہ جب میں پہلی بار کپتان بنا تھا تو بابر اعظم سمیت تمام سینئر کھلاڑیوں سے رابطہ کیا تھا۔ محمد رضوان ایک بہترین انسان ہیں، میں نے سب سے پہلے رضوان کو بتایا تھا کہ میں کپتان بننے جا رہا ہوں اور ان کی رائے پوچھی تھی۔ رضوان نے خود کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور ان سے مشورے کے بعد میں نے یہ ذمہ داری قبول کی۔شاہین آفریدی نے کہا کہ بابر اعظم ضرور فارم اور سینچری کے ساتھ واپسی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں جس سے بھی مشورہ لینا مناسب سمجھوں، لیتا ہوں — ایسا نہیں کہ صرف سابق کپتانوں سے ہی مشورہ کروں۔انہوں نے کہا کہ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ — تینوں ڈیپارٹمنٹس پر فوکس کیا ہوا ہے۔ صرف بیٹرز نہیں بلکہ تمام کھلاڑیوں کو ذمہ داری لینا ہوگی۔ یہ صرف رضوان، بابر، فخر، صائم یا شاہین کا کام نہیں۔شاہین نے بتایا کہ رضوان 2023 سے اب تک ون ڈے فارمیٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ جو کھلاڑی فارم میں نہ ہو، اس کو سپورٹ کرنا ہماری ترجیح ہے جنوبی افریقہ کے خلاف یہی اسکواڈ کھیل رہا ہے، تاہم آگے چل کر تمام کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہتے ہیں تاکہ بینچ اسٹرینتھ مضبوط ہو۔ عام طور پر پاکستان کو بڑے ایونٹس سے پہلے انجریز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے یہ تیاری ضروری ہے۔کپتانی اور سلیکشن کے بارے میں شاہین نے کہا کہ کپتان کو ٹیم سلیکشن میں شامل ہونا چاہیے۔ سلیکشن کمیٹی اسکواڈ تیار کرتی ہے، لیکن کپتان کی رائے لینا ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ حسن نواز کو فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے اسکواڈ سے ریلیز کیا گیا۔ انہیں باہر کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ پلان سے باہر ہیں۔ حسن نواز ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی بیٹنگ پوزیشن پر کھیلتے رہیں گے، فی الحال اس نمبر پر دوسرے کھلاڑی اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں۔شاہین شاہ آفریدی کا کہنا تھا:جان بوجھ کر کوئی کیچ ڈراپ نہیں کرتا، کیچ ڈراپ کھیل کا حصہ ہے۔ ہماری فیلڈنگ پہلے سے بہتر ہو رہی ہے
پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سری لنکا کرکٹ ٹیم کے کپتان چریتھ اسالنکا نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہمیشہ شاندار کرکٹ دیکھنے کو ملی ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان اس بار بھی زبردست مقابلہ ہوگا، چیریتھ اسالنکا نے کہا کہ پاکستان کی مہمان نوازی لاجواب ہے، یہاں کا ماحول اور موسم کرکٹ کے لیے بہترین ہے، شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ پاکستان کے پاس اچھے بیٹرز ہیں تو ہمارے پاس بہترین باولرز ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف شاندار پرفارمنس دکھائی، ان کے پاس بابر اعظم، فخر زمان جیسے بہترین بلےباز ہیں جبکہ ہمارے پاس بھی عمدہ باؤلرز موجود ہیں جو کسی بھی ٹیم کو مشکلات میں ڈال سکتے ہیں۔سری لنکن کپتان نے کہا کہ ہمارے بیٹرز کا مقابلہ شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف جیسے عالمی معیار کے بولرز سے ہوگا، جو ایک دلچسپ اور چیلنجنگ سیریز کو جنم دے گا۔