اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں بدترین سیلاب کی وجہ سے امن مارچ کو فی الحال موخر کر رہے ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے خیبرپختونخوا کے لیے فوری امدادی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی جبری واپسی کی مذمت کرتے ہیں، اٹھارہویں ترمیم پرعمل درآمد کیوں نہیں ہورہا؟ وفاق خیبرپختونخوا اور بلوچستان کیساتھ اپنا رویہ تبدیل کرے۔صدر اے این پی کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات پریقین رکھنے والے لوگ ہیں لیکن ہمیں سننے والا کوئی نہیں، امید ہے تمام جماعتیں ملکرمذاکرات سے مسائل کا حل نکالیں گی۔ایمل ولی خان کا مزید کہنا تھا کہ جی ڈے اے، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے قائدین کو بھی مدعو کیا تھا، 19 سیاسی جماعتوں کے قائدین آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہوئے ہیں، بیرسٹر گوہر نے اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کروائی، معلوم نہیں کیوں نہیں آئے۔
قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاو نے اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختون خوا میں اس وقت بدترین سیلاب آیا ہوا ہے، سیلاب سے کئی قیمتی زندگیاں چلی گئیں، بہت نقصان ہوا۔آفتاب شیر پا ونے کہا کہ براہِ راست اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے بجائے حکومت سے ہونے چاہئیں، براہِ راست اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات پارلیمنٹ کو بائی پاس کرنے کے مترادف ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے وزیرِ اعظم اجلاس بلائیں، اسٹیبلشمنٹ کے لوگوں کو بھی بلائیں۔