اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے دوران “آپریشن بنیان المرصوص” میں پاک بحریہ نے مثالی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور زبردست حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو مؤثر انداز میں محدود کیے رکھا۔ بھارتی بحریہ اپنے تمام تر وسائل کے باوجود جنوبی محاذ پر پاک بحریہ کو چیلنج کرنے کی ہمت نہ کر سکی۔
پاک بحریہ کی ہمہ وقت موجودگی اور مسلسل نگرانی کے باعث بھارتی بحریہ کا کوئی بھی جنگی جہاز یا ائیرکرافٹ پاکستان کی سمندری حدود کی جانب پیش قدمی نہ کر سکا۔
بھارتی بحریہ کا فخر، ائیرکرافٹ کیریئر آئی این ایس وکرانت، بھی پاک بحریہ کی مؤثر حکمت عملی کے باعث پاکستان کے لیے خطرہ ثابت نہ ہو سکا۔
پاک بحریہ کی جنوبی سمندری حدود میں موجودگی نے نہ صرف دشمن کو محدود رکھا بلکہ اس نے شمال اور شمال مشرقی محاذ پر پاکستانی مسلح افواج کو اپنے اہداف کے حصول میں بھی مدد فراہم کی۔
مزید برآں، پاکستان کے سمندری تجارتی راستے اور تمام بندرگاہیں — کراچی، پورٹ قاسم اور گوادر — معمول کے مطابق فعال رہیں، جو بحریہ کی کامیاب حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو اُس کی سمندری حدود تک محدود کر دینا ایک بڑی کامیابی ہے، جس سے بھارتی بحریہ کو شدید شرمندگی اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ کامیابی پاک بحریہ کی قیادت، افسران اور جوانوں کو جاتی ہے، جنہوں نے دن رات پاکستان کے آبی دفاع کو یقینی بنایا اور دشمن کو کسی بھی جارحیت سے باز رکھا۔