LOADING

Type to search

اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ: ہائی پاور سلیکشن بورڈ کے فیصلوں کی قانونی حیثیت چیلنج، حکومتی جواب غیر تسلی بخش قرار

Share this to the Social Media

اسلام آباد (بگ ڈیجٹ): ہائی پاور سلیکشن بورڈ میں گریڈ 22 میں ترقی سے متعلق فیصلوں کی آئینی اور قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس راجہ انعام امین منھاس نے کی۔

یہ درخواست سابق سیکریٹری اطلاعات سہیل علی خان، شاہ بانو غزنوی، سابق آئی جی عامر ذوالفقار سمیت دیگر سینئر افسران نے دائر کی، جن کی جانب سے وکیل بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالتی حکم پر وفاقی حکومت نے اپنا جواب جمع کروایا، تاہم عدالت نے حکومتی جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت سے قبل اسٹیبلشمنٹ رولز میں تبدیلی و ترمیم سے متعلق مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔

درخواست گزاروں کے وکیل بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومتی جواب میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ وزیر اعظم کے علاوہ ہائی پاور بورڈ اجلاس کی صدارت کون کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیر اعظم کسی اور کو اجلاس کی صدارت سونپ سکتے ہیں تو اس حوالے سے قواعد کا ریکارڈ پیش کیا جائے۔ مزید کہا گیا کہ جن قواعد میں تبدیلی کا حوالہ دیا جا رہا ہے، ان کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں ہوا۔

عدالت نے آئندہ سماعت سے قبل رولز میں تبدیلی و ترمیم سے متعلق مکمل سرکاری ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 22 مئی تک ملتوی کر دی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *