اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے بیرونِ ملک تعینات پاکستانی سفیر بھرپور سفارتی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ مختلف ممالک میں پاکستانی سفیروں کی اعلی حکام سے ملاقاتیں جاری ہیں تاکہ بھارت کے جھوٹے بیانیے کا موثر جواب دیا جا سکے۔
بیلجیئم میں تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے دوطرفہ تعلقات کی سربراہ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے بھارتی بے بنیاد الزامات اور فالس فلیگ آپریشن کے خدشے سے آگاہ کیا۔ادھر امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے عالمی جریدے نیوز ویک کو دیے گئے انٹرویو میں واضح کیا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی الزامات غیر منطقی اور بدنیتی پر مبنی ہیں، پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن ہو سکتا ہے۔ ہم امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے اور پاکستان خود دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔
ایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے میڈیا سے گفتگو میں بھارت کے حالیہ اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا اور ایسے اقدام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ ان کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی پہلے ہی پانی بند کرنے کو اعلانِ جنگ قرار دے چکی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے آمد و رفت پر پابندیاں انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہیں۔
دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان کی کوشش ہے کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کی بدنیتی پر مبنی چالوں سے بروقت آگاہ کیا جائے اور خطے میں امن کو درپیش خطرات پر عالمی رائے عامہ کو متحرک کیا جائے۔