اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) سینیٹ کا اجلاس ایک بار پھر ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، پیپلز پارٹی نے نہروں کے منصوبے کے خلاف ایک بار پھر اجلاس سے واک آوٹ کیا، سنی اتحاد کونسل اور پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر احتجاج اور شدید نعرے بازی کی، کورم کی نشاندہی پر بھی اپوزیشن ارکان بھڑک اٹھے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس کا آغاز ہوا، اجلاس میں کورم کی نشاندہی کی گئی، کورم کی نشاندہی سینیٹر شہادت اعوان نے کی۔دوران اجلاس پی ٹی آئی سینیٹرز کی جانب سے پیپلزپارٹی کی منافقت نا منظور کے نعرے لگائے گئے۔سینیٹ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر اپوزیشن اراکین کی جانب سے شور شرابہ کیا گیا، پیپلزپارٹی سمیت دیگر سینیٹرز اٹھ کر چیئرمین کی ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے اور شدید احتجاج کیا۔
پانی پہ ڈاکا نامنظور کے نعرے ایوان میں گونجنے لگے، جس کے بعد پیپلزپارٹی کے اراکین نے کینالز ایشو پر ایوان سے واک آٹ کردیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شور شرابے کے دوران ہی اپنا خطاب جاری رکھا اور کہا کہ دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی، یہ تھر پارکر کا الیکشن ہار گئے ہیں، اس طرز سیاست سے ملک کی خدمت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور پیپلزپارٹی کے رہنماں کے درمیان رابطہ ہوا ہے، آج کابینہ کے اراکین سوالوں کے جواب دیں گے۔
اعظم نذیر تارڑ نے درخواست کی کہ پیپلزپارٹی کے سینیٹرز ایوان میں واپس آ جائیں، نعرے بلند کرنے کے بجائے یہاں ایوان میں بات کی جائے، کینالز کا معاملہ آئین و قانون کے مطابق حل کیا جائے گا، کوئی بھی چیز بلڈوز نہیں ہوگی۔قبل ازیں اجلاس کے دوران سعودی عرب میں ٹریفک حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کے ایصالِ ثواب کے لیے دعائے مغفرت کی گئی، دعا مولانا عبدلواسع نے کروائی۔اس موقع پر عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کے انتقال پر ایوان میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔
اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے پینل چیئر کے لیے پریزائیڈنگ افسران کے ناموں کا اعلان کیا، جن میں سینیٹر شیری رحمان، عرفان صدیقی اور سلیم مانڈوی والا شامل ہیں۔علاوہ ازیں، اجلاس میں سینیٹر فیصل سبزواری کی والدہ اور سینیٹر پلوشہ خان کے والد کے لیے بھی دعائے مغفرت کی گئی۔