تحریر: ریحان خان
اسلام آباد، جمعہ، 21 مارچ 2025 (بگ ڈیجٹ): جاپان کی حکومت نے 2025 کے تعلیمی سال کے لیے 11 نمایاں پاکستانی طلبہ کو معتبر میکسٹ (وزارت تعلیم، ثقافت، کھیل، سائنس اور ٹیکنالوجی جاپان) ریسرچ اسکالرشپ سے نوازا ہے۔
یہ اسکالرشپس طلبہ کو جاپان کی ممتاز یونیورسٹیوں میں ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کرنے کے قابل بنائیں گی، جس سے تعلیمی معیار کو فروغ ملے گا اور پاکستان اور جاپان کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
میکسٹ ریسرچ اسکالرشپ، جو جاپانی حکومت کا ایک اہم تعلیمی پروگرام ہے، دنیا بھر کے طلبہ کو مکمل فنڈڈ اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرتا ہے، جن میں پاکستانی طلبہ بھی شامل ہیں۔ جاپانی سفارتخانے کے ذریعے دی جانے والی اسکالرشپس کے علاوہ، ہر سال متعدد پاکستانی طلبہ جاپانی یونیورسٹیوں میں براہِ راست درخواست دے کر بھی میکسٹ اسکالرشپ حاصل کرتے ہیں۔
اس موقع پر جاپانی سفارتخانے نے اسکالرشپ حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے ایک پری-ڈیپارچر اورینٹیشن سیشن کا انعقاد کیا۔ اس سیشن میں اسکالرشپ پروگرام کی تفصیلی بریفنگ دی گئی، جبکہ جاپانی یونیورسٹیوں کے پاکستانی سابق طلبہ نے اپنی قیمتی آراء اور تجربات بھی شیئر کیے۔ ان سابق طلبہ نے نئے اسکالرز کو جاپان میں تعلیمی اور ثقافتی زندگی کے بارے میں عملی مشورے فراہم کیے۔
اورینٹیشن کے بعد، جاپان کے سفیر اکاماتسو شوئیچی نے اپنے سرکاری رہائش گاہ پر میکسٹ ایلومنائی ایسوسی ایشن آف پاکستان (MAAP) کے اراکین کے اعزاز میں ایک افطار تقریب کا اہتمام کیا، جس میں اسکالرشپ حاصل کرنے والے طلبہ کو بھی الوادعی کلمات کہے گئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر اکاماتسو نے اسکالرز کو اس نمایاں کامیابی پر مبارکباد دی اور جاپان کی ممتاز تعلیمی اداروں میں ان کی تعلیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ میکسٹ ریسرچ اسکالرشپ نہ صرف ایک معیاری تعلیمی تجربہ فراہم کرتی ہے بلکہ طلبہ کو جاپانی ثقافت اور معاشرت میں ضم ہونے کا ایک نادر موقع بھی فراہم کرتی ہے۔
جاپانی سفیر نے امید ظاہر کی کہ یہ اسکالرز جاپان سے اعلیٰ تعلیم اور قیمتی تجربات حاصل کرنے کے بعد وطن واپس آکر پاکستان کی ترقی میں مؤثر کردار ادا کریں گے اور MAAP کے تعاون سے جاپان اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے MAAP کی جاپانی تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ میں جاری کاوشوں کو بھی سراہا، جو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط رشتے کی علامت ہیں۔
1954 میں قائم ہونے والے میکسٹ ریسرچ اسکالرشپ پروگرام کے تحت 1963 میں پہلے پاکستانی طالب علم نے جاپان کا سفر کیا۔ تب سے لے کر آج تک بے شمار پاکستانی طلبہ اس اسکالرشپ سے مستفید ہو چکے ہیں اور وہ تعلیمی، سرکاری اور نجی شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جاپانی حکومت سال بھر پاکستانی طلبہ کے لیے مکمل فنڈڈ انڈرگریجویٹ، گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ اسکالرشپس کے ساتھ ساتھ قلیل مدتی تربیتی پروگرام بھی فراہم کرتی ہے