LOADING

Type to search

اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) نیب اور مسابقتی کمیشن کے درمیان ٹینڈرز کی بولیوں میں گٹھ جوڑ کی روک تھام کیلئے معاہدے پر دستخط

Share this to the Social Media

اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) نیب اور مسابقتی کمیشن پاکستان کے درمیان ٹینڈرز کی بولیوں میں گٹھ جوڑ کی روک تھام کے لیے معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر)نذیر احمد اور چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر احمد سدھو کی موجودگی میں سی سی پی کی سیکرٹری مریم پرویز اور نیب کے ڈی جی آپریشنز محمد طاہر نے مفاہمتی سمجھوتے پر دستخط کیے۔معاہدے کے تحت شفاف خریداری اور منصفانہ مسابقت کے فروغ کیلئے نیب اور سی سی پی میں معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

دونوں اداروں کے درمیان تکنیکی تعاون، مشترکہ حکمت عملی پر بھی کام کیا جائے گا۔ معاہدے کے تحت بولیوں کے ڈیٹا تک رسائی، خطرات کی نشاندہی اور قوانین کی پاسداری یقینی بنائی جائے گی۔چیئرمین نیب نے اس موقع پر کہا کہ سرکاری وسائل کے استعمال میں قانون کے تحت مقررہ قواعدو ضوابط پر سختی سے عمل در آمد کے ساتھ ساتھ بولیوں میں کسی قسم کے غیر قانونی ہتھکنڈوں کے مرتکب عناصر کے خلاف قانونی کاروائی اور شفافیت یقینی بنانے کے لئے قومی احتساب بیورو اپنا بھر پور کردار ادا کرے گا۔ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد نے کہا کہ کرپشن اور ملی بھگت سے نمٹنا سی سی پی اور نیب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، پبلک پروکیورمنٹ میں کرپشن سے قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان سے بچانے کے لئے نیب سی سی پی کی ڈیٹا اینالائسز مہارتوں سے استفادہ کرے گا ۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ کارٹلز اور پبلک پروکیورمنٹ میں ملی بھگت کے خلاف نیب سی سی پی کی مدد کرے گا، پروکیورمنٹ کے طریقے اور قوانین پرانے ہوچکے ہیں، میگا کنٹریکٹس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔چئیرمین مسابقتی کمیشن ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ سرکاری ٹینڈرز کی بولیوں میں گٹھ جوڑ کی سخت نگرانی ضروری ہے، مسابقتی کمیشن اور نیب کے درمیان سرکاری پروکیورمنٹ میں گٹھ جوڑ کے خلاف مشترکہ کارروائی پر اتفاق کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کمپٹیشن کمیشن اور نیب کے مابین ڈیٹا اور شواہد کے تبادلہ سے تحقیقات کی رفتار میں تیزی آئے گی۔ کمٹیشن کمیشن نے حا ہی میں پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں بولیوں میں گٹھ جوڑ کو بے نقاب کیا، کیونکہ سرکاری خریداری میں گٹھ جوڑ قومی وسائل کا بڑا نقصان ہے۔ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ مسابقتی کمیشن شواہد کی بنیاد نیب کو مجرمانہ کارروائی کے لیے ڈیٹا فراہم کر سکتا ہے، سی سی پی نے اب تک 136 ممکنہ کارٹل کیسز کی نشاندہی کی، سی سی پی نے تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری 10 کروڑ روپے جرمانے کی صورت میں وصول کی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *