لاہور (بگ ڈیجٹ)(آئی پی ایس ) مختلف ذرائع سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق آپریشن “بنیان مرصوص” کے دوران پاکستان نے ہمہ جہتی کارروائی کے ذریعے بھارت کے اہم عسکری، لاجسٹک اور ڈیجیٹل ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچایا۔عسکری ذرائع کے مطابق مذکورہ آپریشن کے دوران بیاس میں واقع برہموس میزائل ڈپو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا جبکہ ادھم پور میں جدید ایس 400 فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنا کر ناکارہ بنایا گیا۔پٹھان کوٹ کا فضائی اڈہ بھی شدید حملے کی زد میں آیا، جس سے رن وے ناقابلِ استعمال ہوگیا اور وہاں موجود لاجسٹک ہیڈکوارٹر میں دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔
پاکستانی فورسز نے جالندھر میں فضائی اڈے کو مسلسل درست نشانہ بنایا گیا، جس سے اس کا بنیادی انفراسٹرکچر شدید متاثر ہوا۔ نکروٹہ میں ناردرن کمانڈ کی برہموس لانچ سائٹ کو تباہ کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں وہاں کی آپریشنل کمانڈ درہم برہم ہو گئی۔پاکستانی شاہینوں نے اکھنور میں بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو مفلوج کر دیا جب کہ ناردرن کمانڈ کے ہیڈکوارٹر کو نقصان پہنچا اور فضائی اڈے پر شدید حملے میں بیس سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔
چندی گڑھ میں اسلحہ ڈپو کو غیر مثر بنایا گیا اور وہاں کے مواصلاتی نظام کو بھی متاثر کیا گیا۔ سورت گڑھ اور سرسا میں فضائی اڈے مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے، جبکہ جموں، بارہ مولہ، نکروٹہ اور راجوری سمیت متعدد مقامات پر کمانڈ اور لاجسٹک مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔عسکری ماہرین کے مطابق آپریشن کے دوران فضائی جنگ میں پاکستان کی افواج نے دشمن کے فضائی اثاثوں کو کامیابی سے غیر مثر بنایا اور نوے سے زائد بھارتی ڈرونز کو تباہ کر دیا۔
ڈرونز کے ذریعے کیے گئے اندرونی حملوں کا دائرہ جموں و کشمیر، پنجاب، راجستھان، گجرات، ہریانہ اور دیگر حساس علاقوں تک وسیع کیا گیا۔سانبہ، اڑی، نوگام، پونچھ، راجوری، بارہ مولہ اور نکروٹہ جیسے مقامات پر اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ پٹھان کوٹ، امرتسر، فیروزپور، فاضلکہ، جیسلمیر، بھج، پوکھرن اور لاکھی نالہ جیسے سرحدی علاقوں میں بھی ڈرون کارروائیاں کی گئیں۔ہریانہ کے حصار میں دہلی این سی آر کے قریب ایک بھارتی میزائل کو راستے میں روکا گیا۔
سائبر وارفیئر کے محاذ پر بھی پاکستان نے غیر معمولی برتری کا مظاہرہ کیا۔ دس ایس سی اے ڈی اے نیٹ ورکس کو ناکارہ بنا کر شمالی بھارت کے توانائی نظام کو مفلوج کیا گیا، جس کے نتیجے میں شمالی گرڈ کا ستر فیصد حصہ بند ہو گیا اور کئی شہری و دیہی علاقے بجلی سے محروم ہو گئے۔انڈین ریلوے کا ڈیجیٹل نیٹ ورک تباہ ہونے سے ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو گیا، جبکہ دہلی گیس اور کشمیر الیکٹرک جیسے اہم شہری نظام بھی بند ہو گئے۔
ڈیجیٹل نفوذ کے دوران پانچ سو سات قیمتی ڈیوائسز کا ڈیٹا حذف کر دیا گیا، ڈیڑھ سو سے زائد حساس ڈیٹا بیسز چرائے گئے، پندرہ ای میل سرورز ہیک کر لیے گئے اور تیرہ اہم سرکاری ویب سائٹس یا تو مسخ کر دی گئیں یا مکمل طور پر ختم کر دی گئیں۔ ان کارروائیوں کے دوران جن اداروں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ان میں آدھار (یو آئی ڈی اے آئی)، انڈین ایئر فورس کے اندرونی نیٹ ورکس، مہاراشٹرا الیکشن کمیشن، پے ٹی ایم، ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور دو ہزار پانچ سو سے زائد نگرانی کے نظام شامل ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی مدھیہ پردیش شاخ، ایم ٹی این ایل، ایچ اے ایل، بی ای ایم ایل، بی ایس ایف، اے آئی این ٹی ایس ایس اے، سی آر آئی اے آئی جیسے ادارے اور ایک سو دس سے زائد کارپوریٹ ویب سائٹس اور تین قومی میڈیا ادارے بھی اس سائبر آپریشن کی زد میں آئے۔
ذرائع کے مطابق آپریشن بنیان مرصوص جدید دور کی جنگ کا ایک منفرد نمونہ ہے، جس میں زمینی، فضائی اور ڈیجیٹل میدانوں میں بیک وقت کارروائی کی گئی اور دشمن کے بنیادی نظام کو درہم برہم کر دیا گیا ۔ اس آپریشن کو عسکری حکمتِ عملی کے اعتبار سے ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، جس کے اثرات بھارت کے داخلی نظم و نسق اور جنگی صلاحیت پر آئندہ کئی مہینے تک محسوس کیے جاتے رہیں گے۔