(اصغر علی مبارک)
اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) پاکستان کے نوجوان ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں لیکن اس کا ادراک اسی وقت ہو سکتا ہے جب نوجوان بااختیار، تربیت یافتہ اور قابل ہوں۔ سرکاری ، پرائیویٹ اور پبلک سیکٹرز کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ نوجوانوں کی تربیت اور ان کے قابل بنانے میں زیادہ سے زیادہ کوشش کریں۔ ڈیجیٹل یوتھ ہب ہر نوجوان کے لئے اپنی صلاحیتوں تک پہنچنے کے مواقع پیدا کرے گا جو بالآخر پاکستان کی ترقی میں معاون ثابت ہوگا۔ پرائم منسٹر ڈیجیٹل یوتھ ہب ،نوجوانوں کیلئے اہم ہے.31 مارچ 2025 کووزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت وزیراعظم ڈیجیٹل یوتھ ہب کی افتتاحی تقریبمنعقد ہوئی تھی۔ تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف ،سرکاری افسران، آئی ٹی اور روزگار کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے مہمانوں، مختلف ممالک کے سفیروں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔ وزیراعظم ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت ایک اہم اقدام ہے۔ یہ ایک “ون سٹاپ شاپ” پلیٹ فارم ہے جہاں کوئی بھی وزیر اعظم کے یوتھ پروگرام کے چار اہم شعبوں تعلیم، روزگار، مصروفیت، اور ماحولیات سے رابطہ کر سکتا ہے جو چیز اس پلیٹ فارم کو منفرد بناتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والا پروگرام ۔ ایپ آئی او ایس اور اینڈرائیڈ موبائل ڈیوائسز پر ان کے متعلقہ پلے سٹورز کے ذریعے ڈاون لوڈ کے لئے دستیاب ہے اور ویب سائٹ کے ذریعے بھی اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کہا تھا کہ یہ اقدام وزیراعظم محمد شہباز شریف کے وژن اور لگن کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ ڈیجیٹل یوتھ ہب ایک پورٹل ہے جو نوجوانوں کو ملازمتوں، تعلیم، سکالرشپ، قرضوں، کھیلوں، موسمیاتی تبدیلیوں، ماحولیات، انٹرن شپ، رضاکارانہ مواقع، آئی ٹی، آرٹس، ثقافت سمیت دیگر ایسے جیسے شعبوں میں فائدہ اٹھانے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والی سفارشات اور وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کر کے ان کی ترقی میں مدد فراہم کر کے بااختیار بناتا ہے، یہ پلیٹ فارم پاکستان کا پہلا قومی اقدام ہے جو نوجوانوں کو ان متنوع مواقع سے جوڑنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تقریب کے دوران مہمانوں کو پلیٹ فارم سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کیلئے ایک تعارفی ویڈیو دکھائی گئی جس میں دکھایا گیا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب کو کیسے استعمال کیا جائے اور اسے کیسے چلایا جائے۔ اس موقع پر یونیسیف کی آفیسر انچارج شرمیلا رسول نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو ایک اہم لمحہ قرار دیا تھاجس کا سب کو انتظار تھا۔ ڈیجیٹل یوتھ ہب وزیراعظم یوتھ پروگرام اور یونیسف جنریشن ان لمیٹڈ کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ یہ مرکز مواقع اور صلاحیتوں کو اکٹھا کرتا ہے اور یہ پاکستان کے نوجوانوں کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے۔ صحیح وقت پر صحیح سرمایہ کاری کرنے کے لئے شاباش، پاکستان اور شاباش نوجوان ہیں۔گلوبل سیمی کنڈکٹر گروپ کے چیئرمین نوید شیروانی نے بھی نوجوانوں کو قابل بنانے اور تربیت دینے کی اہمیت پر بات چیت کی۔ اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحیی نے پاکستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے ڈیجیٹل یوتھ ہب کی صلاحیت کے بارے میں اپنے خیالات میں کہا کہ پاکستان کی 64 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کی ہے جو نوجوانوں کو تبدیلی، اختراعات اور ترقی کا محرک بناتی ہے۔ ڈیجیٹل یوتھ ہب پاکستان میں ڈیجیٹل دور کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے اور یہ صرف ایک ویب سائٹ یا ایپ نہیں ہے بلکہ ایک 360 ڈگری ایکو سسٹم ہے جو خلا کو پر کرنے اور اگلی نسل کے لئے دروازے کھولنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ دوسری جانب نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے،ہواوے کے آئی سی ٹی تربیتی پروگرام سے نہ صرف آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس حوالے سے وزیراعظم محمد شہبا زشریف نے ہواوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایتھن سن کی زیر قیادت میں پانچ رکنی وفد سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران موجود تھے۔پاکستانی نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، ہواوے کے ساتھ ٹھوس اور طویل مدتی شراکت چاہتے ہیں۔ ہواوے کے آئی سی ٹی تربیتی پروگرام سے نہ صرف آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس موقع پروزیراعظم کو ہواوے کے زیر اہتمام تین لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت کی فراہمی کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی گئی،انہیں بتایاگیا کہ تین لاکھ نوجوانوں میں سے 2 لاکھ 40 ہزار نوجوانوں کو بنیادی نوعیت جبکہ 60 ہزار نوجوانوں کو ہائی ٹیک تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس سال کے اختتام تک تمام 3 لاکھ نوجوانوں کی تربیت مکمل ہو گی ، تربیتی پروگرامز کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کروائی جائے گی۔ ہواوے ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے پندرہ پاکستانی یونیورسٹیوں میں مصنوعی ذہانت، کلاو ڈ کمپیوٹنگ، بگ ڈیٹا اور سائبر سکیورٹی کے کورسز متعارف کروائے گئے ہیں