اسلام آباد: مسلم ورلڈ لیگ (MWL), وزیرِاعظم پاکستان جناب محمد شہباز شریف کی سرپرستی میں, مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ایک انقلابی پلیٹ فارم کا آغاز کرے گی
۔ یہ اقدام پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں شروع کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد حکومتی، اسلامی، اور عالمی سول تنظیموں کے مابین شراکتیں قائم کر کے ایک وسیع نیٹ ورک تشکیل دینا ہے تاکہ لڑکیوں کی تعلیم کو آگے بڑھایا جا سکے۔
یہ اقدام میثاقِ مکّہ کے آرٹیکل 25 اور اسلامی مکاتبِ فکر اور فرقوں کے درمیان پل تعمیر کرنے کے چارٹر کے اصول 22 اور 23 پر مبنی ہے۔ ان اصولوں کو دو بین الاقوامی کانفرنسوں کے دوران اجاگر کیا گیا، جو خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، حفظہ اللہ، کی فراخدلانہ سرپرستی میں منعقد ہوئیں۔ مزید برآں، یہ اقدام تنظیم تعاون اسلامی (OIC) کے رکن ممالک کی جانب سے منظور شدہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے گا، جنہیں مسلم ورلڈ لیگ اور OIC کے سیکرٹری جنرلز کے درمیان دستخط شدہ مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) اور اسلامی فقہ کونسل اور بین الاقوامی اسلامی فقہ اکیڈمی کے مابین ہونے والے معاہدوں کی روشنی میں تیار کیا گیا تھا۔ یہ معاہدے 9 رجب 1445 ہجری کو مکّہ مکرمہ میں طے پائے۔
“مسلم معاشروں میں تعلیم کے لیے بین الاقوامی شراکت داری” کے اس پلیٹ فارم کا باضابطہ افتتاح ایک عالمی کانفرنس کے دوران کیا جائے گا، جس کا عنوان ہے: *”مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم: چیلنجز اور مواقع”۔* یہ کانفرنس 11 اور 12 جنوری 2025 کو منعقد ہوگی اور اس کا اہتمام اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیرِاعظم اور مسلم ورلڈ لیگ مشترکہ طور پر کریں گے۔ اس کانفرنس میں بین الاقوامی تنظیموں، حکومتوں، اسلامی اداروں، اور سینئر مذہبی رہنماؤں، دانشوروں، میڈیا رہنماؤں، اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی بھرپور شرکت ہوگی۔
یہ کانفرنس MWL کی مسلم آبادیوں اور ان کی ترقی کے لیے اپنی ذمہ داریوں کے حوالے سے غیر متزلزل عزم کی عکاس ہے۔ اس کا مقصد اسلامی اصولوں کے مطابق لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینا، اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا، اور اس حوالے سے پائی جانے والی غلط فہمیوں کو ختم کرنا ہے۔
مزید برآں، یہ کانفرنس دنیا کو ایک اسلامی پیغام پیش کرے گی، جس میں واضح کیا جائے گا کہ اسلام، جو علم، تہذیب، اور اعلیٰ اخلاقی اقدار کا دین ہے، لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی کے لیے تمام قوانین اور عملی اقدامات کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ کوئی بھی قانون یا عمل، چاہے وہ افراد یا گروہوں کی طرف سے ہو، جو لڑکیوں کی تعلیم میں رکاوٹ ڈالے، اسلامی تعلیمات کے منافی ہے اور اسلام ایسے رویوں سے مکمل طور پر پاک ہے۔
کانفرنس میں لڑکیوں کی تعلیم میں حائل چیلنجز کو حل کرنے کے لیے حکمت عملیوں کے آغاز اور ان کی ترقی پر توجہ دی جائے گی۔ اس کے ساتھ موجودہ مواقع سے فائدہ اٹھا کر مسلم معاشروں میں تعلیمی نتائج کو بہتر بنانا، خواتین کو بااختیار بنانا، اور انہیں معاشرے کی ترقی میں اپنا جائز اور اہم کردار ادا کرنے کے قابل بنانا شامل ہوگا۔ یہ تمام اقدامات مذکورہ چارٹرز کے اصولوں کے مطابق ہوں گے، جنہیں مزید فعال بنانے اور ان پر عمل درآمد کے لیے MWL کے عزم کے تحت نافذ کیا جائے گا۔